چڑیا اور کوے کی
کہانی
ایک
زمانہ کی بات ہے۔ کہ کسی گھنے جنگل میں ایک پیاری اور چھوٹی سی چڑیا کا گھونسلا
تھا۔ یہ چڑیا مزاج کی بہت ہی اچھی تھی۔ وہ ہر کسی پرندے سے آسانی کے ساتھ دوستی
کرلیتی تھی۔ کیونکہ دوسرے پرندوں کے منہ سے اس کو گھنگھناتے ہوئے سننا بہت ہی پسند
تھا۔
جہاں
چڑیا کا گھونسلا تھا۔ اس کے گھونسلے کے تھوڑا سا دُور ایک کوا رہتا تھا۔ وہ کوا
بہت ہی ہوشیار چلاک اور شراتی تھا۔وہ جنگل کے دوسرے پرندوں میں اپنی اس خامی کی وجہ سے بہت ہی مقبول تھا۔ چڑیا
اپنے درخت پر بہت ہی خوش سلوبی سے رکھتی اور بہت ہی پیاری پیاری آواز میں گاتی
رہتی تھی۔ ایک دن کوے نے بلند آواز میں بولا اورچڑیا کو ڈرانے کی کوشش کی۔ کیونکہ
اس کی عادت تھی۔ کہ وہ اپنی خوفناک آواز سے جنگل کے ننھےپرندے کو ڈراتا رہتا تھا۔
یہی
وجہ تھی۔ کہ چڑیا اس کوے کو پسند نہیں کرتی تھی۔ ان میں اختلافات تھے۔ پھر بھی کوا اور چڑیا وہاں امن و امان کی زندگی
بسر کر رہےتھے۔ کئی مہینوں تک بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے جنگل میں خشک سالی پھیل
گئی۔ سرسبز درخت مرجھانے لگے۔ جنگل میں رزق کی کمی ہونے لگی۔ جنگل میں ہر جاندار کے لیے پریشانی بھرنے لگی۔
کوا اور چڑیا نے بھی اپنے آپ کو ایک ہی وسائل کا مقابلہ کرتے ہوئے محسوس کیا۔
خشک
سالی کے جیسے جیسےدن گزرتے جا رہے تھے۔ ہوشیار
کوا چڑیا کے گھونسلے میں جاتا اور اس کا جمع کردہ دانا بھی کھا لیا کرتا تھا۔ چڑیا
کو کھانے کے ذرائع سے دُور کر تا جا رہا تھا۔ چڑیا دن بہ دن کمزور ہی ہوتی
جا رہی تھی۔ لیکن اس میں برداشت کرنے کی بہت ہی ہمت تھی۔چڑیا ہر وقت کوے کی اس
حرکت کو صبر کے ساتھ برداشت کر لیتی تھی۔ لیکن کوا مسلسل اس کو تنگ ہی کرتا جا رہا
تھا۔
ایک
دفعہ شام کا وقت تھا۔ کہ چڑیا کسی جگہ سے گندم کے چند دانے جمع کر کے اپنے گھونسلے میں لائی تھی۔ کہ اچانک ایک طرف
گائے کی خوفناک آواز بلند ہوئی۔ یہ آواز سنتے ہی چڑیا نے گبھراہٹ محسوس کرتے ہوئے اپنے اردگرد
یکھا۔ تو اس درخت کی چوٹی پر کوا بیٹھا ہوا تھا۔ جو چڑیا کی اس خوراک کو بھی
چھیننے کی کوشش میں تھا۔ کوے کو دیکھ کر چڑیا ڈرکر اپنے دانے منہ میں ڈالے وہاں سے
اُڑ گئی۔ لیکن کوا وہاں بیٹھاچڑیا کی خوراک پر نظر جمائے ہوئے تھا۔
چڑیا
کو وہاں سے اُڑتے دیکھ کر کوے نے اس کا پیچھا کرنا شروع کر دیا۔ لیکن چڑیا
کوے کی نظروں سے اوجھل ہو گئی۔ کوے کو بہت
ہی بھوک لگی ہوئی تھی۔ اس نے چڑیا کو بہت ہی تلاش کیا۔ لیکن کوا چڑیا کو تلاش نہ
کر سکا۔ کئی گھنٹے گزرنے کے بعد کوا چڑیا کو تلاش نہ کر سکا۔ آخر کار کوا بہت ہی
تھک گیا۔ کوے نے ہار مان کر چڑیا کی تلاش کرنی چھوڑ دی۔
چڑیا
نے دیکھا: کہ کوا نے اس کا پیچھا چھوڑ دیا ہے۔ چڑیا نے دل ہی دل میں سوچا: کہ میں
نےآج اپنی عقل مندی اور ہوشیاری سے اس کوے
سے اپنی خوراک محفوظ کی ہے۔ اس دن نے چڑیا نے بھی ہوشیاری اور چالاکی سے کام لیا۔
اس کو بھی محسوس ہوا کہ ہر کسی کو اپنی حفاظت کے لیے لڑنا چاہیے۔
کوےنے چڑیا کو بہت ہی تلاش کرنے کے بعد ہمت ہار دی۔ کوے کو معلوم ہوا: کہ چڑیا نے بڑی ہوشیاری اور چالاکی سے اپنی خوراک کو محفوظ کر لیا ہے۔ اس دن کوے کو احساس ہوا کہ دنیا کی چھوٹی سی چھوٹی مخلوق بھی بڑی طاقت اور حکمت کی مالک ہو سکتی ہے۔
0 Comments